علی گڑھ،19اگست(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)کی فیکلٹی آف انٹرنیشنل اسٹڈیز میں پروفیسر میجر جنرل (ریٹائرڈ) جی جی دیویدی نے بوسٹن یونیورسٹی، امریکہ کے شعبہئ ترسیل میں ”نان پرافٹ اداروں میں قیادت“ کے موضوع پر خطاب کیا۔ رابطہئ عامہ (نان پرافٹ) پروگرام کے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر دیویدی نے کہا کہ بغیرکسی لالچ کے خدمت، نان پرافٹ اداروں اور تنظیموں کا ڈی این اے ہے۔ ایسے ادارے خاموشی سے اپنی خدمت انجام دیتے ہیں اور ان کی خدمات کو ناپا یا تولا نہیں جاسکتا ہے، یہاں تو ذاتی اطمینان اور خوشی ہی اصل محرّک ہوتی ہے۔ انھوں نے مہاتما گاندھی، مارٹن لوتھر کنگ اور مدر ٹریسا کی شخصیت پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح سے بغیر کسی عہدہ اور کرسی کے ان سب نے انسانیت کی بیش بہا خدمت کی۔
پروفیسر دیویدی نے ایک دوسرے ٹیکنیکل سیشن میں ”عالمی علاقائی سلامتی کا منظرنامہ“ موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ، چین اور روس اپنے مختلف مفادات کی تکمیل کے مقصد سے ایک دوسرے کے خلاف برسرِپیکار ہوگئے ہیں۔انھوں نے کہاکہ ”امریکہ اپنی روایتی بالادستی برقرار رکھنا چاہتا ہے، تو دوسری طرف چین ایک ابھرتی ہوئی طاقت کی حیثیت سے اپنے او پر مرکوز عالمی نظام تشکیل دینے کے لئے کوشاں ہے“۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس صورت حال میں ہندوستان، جاپان اور یوروپی یونین کا کردار اہم ہوگا۔ اس سیشن کی صدارت شعبہئ ترسیل، بوسٹن یونیورسٹی کے پروفیسر ایڈورڈ ڈاؤنس نے کی۔ قابل ذکر ہے کہ پروفیسر دیویدی اس سے قبل ہارورڈ کینیڈی اسکول، ایکزیکیوٹوایجوکیشن مجلہ کے سرورق کی بھی زینت بن چکے ہیں۔